پی ٹی آئی رہنما ??سد قیصر نے کہا ہے کہ بلوچستان و پختونخوا میں امن و امان کا مسئلہ ہے جب کہ حکومت پی ٹی آئی کے پیچھے لگی ہے۔
ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ??سد قیصر نے کہا کہ 8 مقدمات میں پہلے راہد??ری ضمانت کرائی ہے، 3 میں اب 31 دسمبر تک ملی ہے۔ اس حکومت نے ایف آئی آر کی بھی وقعت ختم کردی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم آئین و قانون کے مطابق جہدوجہد کررہے ہیں۔حکومت اگر سیاسی کارکنوں کو دہشتگرد ڈکلیئر ک??رہی ہے پھر لوگ کیسے یہ مانیں گے۔ حکومت دہشتگردوں کے بجائے پی ٹی آئی کے خلاف لگی ہے۔ ملک میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے اور حکومت پی ٹی آئی کے پیچھے لگی ہے۔ بلوچستان میں کیا ہورہا ہے، خیبرپختونخوا میں بھی امن و امان کا مسئلہ ہے۔
??سد قیصر ک?? کہنا تھا کہ حکومت سیاسی لوگوں کو دہشتگرد ڈکلیئر ک??رہی ہے اس کی مذمت کرتے ہیں۔ اب 13 کے بجائے 15 دسمبر کو باغ ناران میں شہدا کے لیے تقریب ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے پرامن شہریوں پر گولیاں چلائیں، ہمارے مینڈیٹ کو چوری کیا گیا، 26 وی ترمیم کو غیرقانو??ی طور پر پاس کیا گیا۔ یہ جمہوری حکومت نہیں ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ پنجاب اور اسلام آباد میں پختونوں کے ساتھ جو سلوک کیا جا رہا ہے یہ ملک کے کے خلاف سازش ہے۔ افغانستان کے ساتھ کاروبار بند کیا گیا، یہ زیادتی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ پختونوں کے ساتھ زیادتی میں جو ملوث ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔
??سد قیصر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کے ساتھ رابطے میں ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ اس حکومت کے خلاف مشترکہ تحریک چلائیں۔ پیپلزپارٹی 26 نومبر کے واقعات میں برابر کی شریک ہے۔ حکومت کی طرف سے ابھی تک رابطہ نہیں ہوا، ہمارے جو مطالبات ہیں اس پر بات کریں گے۔ حکومت کا کیا رسپانس آتا ہے اس کو دیکھیں گے۔
قبل ازیں پشاور ہائی کورٹ میں سابق اسپیکر ??سد قیصر کی 3 مقدمات میں راہد??ری ضمانت کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کی، جس میں عدالت نے اسلام آباد اور راولپنڈی ڈویژن کی پولیس کو ??سد قیصر کی گرفت??ری سے روک دیا۔ عدالت نے ??سد قیصر کی راہد??ری ضمانت کی درخواست منظور ک??تے ہوئے 31 دسمبر تک راہد??ری ضمانت دے کر انہیں متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔